اتنی جلدی نتائج اخذ کرنے سے گریز کیا کرو۔ ایک دو یا پھر تین ملاقاتوں میں ہی ہم کسی کے بارے میں حتمی رائے دینے کے قابل نہیں ہو جاتے، ایسا کرنے میں اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی شخص کی شخصیت کا کوئی نیا روپ سامنے آنے پر بری طرح مایوس بھی ہو جائیں اور اپنی رائے پر شرمندہ بھی۔ (اقتباس: عنیزہ سید کے ناول "جو رکے تو کوہِ گراں تھے" سے)
|